زہر لگتا ہے یہ عادت کے مطابق مجھ کو

زہر لگتا ہے یہ عادت کے مطابق مجھ کو
کچھ منافق بھی بتاتے ہیں منافق مجھ کو


دن چڑھے دھوپ کی باتیں نہیں سنتا کوئی
چاندنی رات پکارے ترا عاشق مجھ کو


کشتیاں ریشمی خوابوں کی جلا کر جانا
کس کی چاہت نے بنا رکھا ہے طارقؔ مجھ کو


آپ کے نام پہ میں حد میں رہا ہوں لیکن
آپ کے نام پہ دنیا نے کیا دق مجھ کو


میں نے سورج کی طرح خود کو بنایا جس دن
دیکھنے آئیں گے یہ مغرب و مشرق مجھ کو


آپ کہتے تو ذرا دل کو تسلی ہوتی
کہنے والوں نے کہا عاشق صادق مجھ کو