یہ لڑکا لڑکی کوئی مسئلہ سمجھ رہے ہیں
یہ لڑکا لڑکی کوئی مسئلہ سمجھ رہے ہیں
انہیں خبر ہی نہیں لوگ کیا سمجھ رہے ہیں
ہمارے مل کے بچھڑنے میں اس کا ہاتھ بھی تھا
مگر یہ لوگ مجھے ہی برا سمجھ رہے ہیں
میں ان کو پانی پلانے کے واسطے کھڑا ہوں
جو مجھ کو پیاس کا مارا ہوا سمجھ رہے ہیں
میں خامشی کو عبادت کے جیسے جانتا ہوں
سمجھنے والے مجھے کیا سے کیا سمجھ رہے ہیں
گرے ہوؤں کی عجب نفسیات ہے بابرؔ
سب ایک دوسرے کو آسرا سمجھ رہے ہیں