یاد قاضی سلیم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں نرم ریشم کی طرح بنی خامشی جا بہ جا پھر مسکنے لگی جسم کے آشیانوں سے طائر اڑے گرم تازہ لہو میں نہا کر پروں کو جھٹکنے لگے دیر تک رنگ اڑتا رہا