یا فقیری ہے یا کہ شاہی ہے رضا عظیم آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یا فقیری ہے یا کہ شاہی ہے عشق میں دونوں رو سیاہی ہے اس طرح اس کو موت دے یا رب زندگی میری جس نے چاہی ہے اپنا دکھلا دے گوشۂ دستار گل کو دعوئ کج کلاہی ہے کیوں کے اس پر نہ اے رضاؔ مریے خوب صورت اور سپاہی ہے