وہ سارے لفظ جھوٹے تھے شارق کیفی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں محبت کی کمی لفظوں سے پوری کر رہا تھا میں مگر جب آج میں سچ مچ میں اس کو چاہتا ہوں اسے مجھ سے شکایت ہے خموشی کی کوئی بتلائے اس کو یہ خموشی ہی تو سچی ہے وہ سارے لفظ جھوٹے تھے