وقار عشق بڑھانے پہ طنز کرتے ہیں
وقار عشق بڑھانے پہ طنز کرتے ہیں
کسی کے ناز اٹھانے پہ طنز کرتے ہیں
میں جان بوجھ کے جب ان کو چھوڑ دیتا ہوں
شکار میرے نشانے پہ طنز کرتے ہیں
عجیب بات ہے یارو ہر اک زمانہ میں
زمانہ والے زمانہ پہ طنز کرتے ہیں
تجھے خبر ہی نہیں ہے اے مسخرے کچھ لوگ
ترے مذاق اڑانے پہ طنز کرتے ہیں
سرور عشق کا ان کو مزہ نہیں معلوم
جو لوگ نیند نہ آنے پہ طنز کرتے ہیں
وہ جانتے ہیں کہ محفل کی آبرو میں ہوں
جو میرے بزم میں آنے پہ طنز کرتے ہیں
نہیں ہے شعر و ادب سے جنہیں لگاؤ ظفرؔ
وہ لوگ میرے گھرانے پہ طنز کرتے ہیں