وہی میں ہوں وہی خالی مکاں ہے
وہی میں ہوں وہی خالی مکاں ہے
مرے کمرے میں پورا آسماں ہے
دیار خواب و چشم دل فگاراں
جزیرہ نیند کا کیوں درمیاں ہے
سکوت مرگ طاری ہر شجر پر
یہ کیسا موسم تیغ و سناں ہے
چمن افسردہ گل مرجھا گئے ہیں
خزاں کی زد پہ سارا گلستاں ہے
بھلا دی آپ نے بھی وہ کہانی
محبت جس کے دم سے جاوداں ہے