واہمہ یوسف تقی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ذرا دیکھو مری آنکھوں کے آنگن میں کہیں کچھ خواب کے منظر امیدوں کی ہری بیلیں تمناؤں کی روپہلی چمکتی دھوپ تو پھیلی نہیں ہے یا کہیں کوئی یہ بنجر سا خرابہ ہے جہاں شبہات کے آسیب بستے ہیں!