تھے وہ قصے مگر سراب کے تھے

تھے وہ قصے مگر سراب کے تھے
جانے والے خیال و خواب کے تھے


لمحہ لمحہ کسی کی یادیں تھیں
روز و شب تھے مگر عذاب کے تھے


اس کا چہرہ تھا اور شیشوں میں
عکس کھلتے ہوئے گلاب کے تھے


گرد رہ تھی میان منزل و دل
دھندلے دھندلے نقوش خواب کے تھے