تیری سنگ

زلفوں کی خوشبو
اندر تک
اتر رہی ہے
ہوائیں
سرسرا رہی ہیں
ہڈیوں ہی کوئی
راگ بج رہا ہے
یہ
طبلہ
خاموش ہے بہت
ساون کی پھوہاروں کی تھاپ تیز ہے
تم آؤ
میرے سنگیت کو
سنگت دینے کے لئے