ٹینس کی دنیا میں بدلتا منظرنامہ

اے ٹی پی ٹور فائنلز   میں  زویریو فاتح قرار پائے۔

 

اے ٹی پی  یعنی ایسوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز کا ٹور فائنلز   نامی ٹورنامنٹ ہر برس منعقد کیا جاتا ہے ۔

سال 2021ء کے ٹینس سیزن کا اختتام ہو چکا ہے۔سال کے آخری ٹورنامنٹ یعنی  اے ٹی پی ٹور فائنلز، کہ جس میں ٹاپ 8 سیڈڈ کھلاڑی حصہ لیتے ہیں، میں جرمنی کے 24 سالہ اور عالمی  نمبر 3 سیڈ ، الیگزینڈر زویریو نے روس سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ اور نمبر 2 سیڈ،  ڈینیئل میڈویڈیو کو اسٹریٹ سیٹس میں 6-4 اور 6-4 کی شکست سے دوچار کیا۔ یہ زویریو کا دوسرا اے ٹی پی ٹور فائنلز کا ٹائٹل تھا۔ اس سے پہلے وہ یہی ٹائٹل 2019ء میں جیت چکے ہیں۔ جبکہ میڈویڈیو اپنے اعزاز کے دفاع میں ناکام رہے۔ پچھلے سال، لندن میں ڈومینک تھیم کو ہرا کر انھوں  نے یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ اگر وہ اس بار بھی یہ اعزاز اپنے نام کرتے تو جوکووچ کے بعد یکے بعد دیگرے ایک ٹائٹل دو بار جیتنے والے دوسرےکھلاڑی ہوتے۔ جوکووچ نے 2012 سے لے کر 2015 تک چار لگاتار ٹائٹلز اپنے نام کیے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ 2020ء تک لندن کے 'او 2 ایرینا' میں 15 سال تک یہ ٹورنامنٹ منعقد ہوا، اس کے بعد اب اٹلی کے شہر 'ٹیورن' کی باری تھی اور اب اگلے کئی سال تک یہ ٹورنامنٹ ادھر ہی  ہوا کرے گا۔

واپس زویریو کی طرف چلتے ہیں۔  زویریو نے فائنل سے پہلے سیمی فائنل میں نمبر 1 سیڈ، نوواک جوکووچ کو ایک سخت مقابلے کے بعد زیر کیا تھا۔ یوں سیمی فائنل اور فائنل میں ٹاپ 2 سیڈز کو ہرانے کے بعد ٹائٹل جیت کر وہ اس صدی کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں جس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔  اس سے پہلے یہ کارنامہ تین بار انجام پا چکا ہے مگر تینوں دفعہ بیسویں صدی نے اس کا نظارہ کیا۔ ایک اور دلچسپ بات کہ 1994ء کے بعد پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ ٹاپ 3 سیڈز سیمی فائنل میں پہنچے تھے۔

زویریو اور میڈویڈیو (یو ایس اوپن فاتح) کی حالیہ کامیابیوں کے بعد ٹینس کے حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ آخرکار 'چینج آف گاڈز' کا عمل ہو چکا ہے اور پرانے 'بگ 3' کی جگہ نئے 'بگ 3' نے لے لی ہے۔ نئے بگ 3 کا تیسرا رکن ، لامحالہ نوواک جوکووچ ہی ہے۔ راجر  فیڈرر اوررافیل  نڈال کے مداحوں کے لیے (مجھ سمیت) یہ تکلیف دہ صورتحال ہے، مگر کیا کریں یہی نظام قدرت ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے، سو صبر ہی کیا جا سکتا ہے۔  اگلے سال 2022ء میں اب سب کی نظریں اس جانب لگی ہوئی ہیں کہ میڈویڈیو اور زویریو میں سے کون نمبر 1 رینکنگ کا حصول اپنے لیے ممکن بنا سکتا ہے اور کیا  زویریو پہلا گرینڈ سلیم جیتنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ یا جوکووچ صاحب  ریکنگ اور بڑے ٹورنامنٹس میں اپنی برتری برقرار رکھیں گے۔

دیکھیں آنے والا وقت کیا دکھاتا ہے۔ 

متعلقہ عنوانات