تصور سے تیرے جو آباد ہوگی
تصور سے تیرے جو آباد ہوگی
تو پھر دل کی دنیا نہ برباد ہوگی
چھلک جائیں گے خود ہی شبنم کے آنسو
لبوں پہ جو بلبل کے فریاد ہوگی
مرے بعد بھی چین پا نہ سکو گے
تمہیں میری ہر اک ادا یاد ہوگی
ذرا سوچ لے اے مٹا دینے والے
مرے بعد پھر کس پہ بیداد ہوگی