تمنا کچھ تو لے آتی ہے لب پر

تمنا کچھ تو لے آتی ہے لب پر
یہ کچھ قصے سناتی ہے نظر سے
مگر ہے آنکھ ایسی راز پرور
نظر کو بھی چھپاتی ہے نظر سے