تاوان

ہم اپنی
یرغمالی خواہشوں کی
بازیابی کے لیے
کب تک
نہ جانے اور کب تک
جرعہ جرعہ خرچ ہوتی عمر کا
تاوان ادا کرتے رہیں گے
جانے کب تک؟