اتاترک

مصطفی کمال پاشا نے خلافت عثمانیہ کی آخری یادگاروں سے کیا سلوک کیا؟

  • ابو فاتح ندوی
عثمانیہ

کہا جاتا ہے کہ سلطان وحید الدین کے شہزادے منہ چھپا کر پیرس کی گلیوں میں کاسہِ گدائی لیے پھرتے تھے کہ کوئی انھیں پہچان نہ پائے۔ پھر جب سلطان کی وفات ہوئی تو کلیسا ان کی میت کو کسی کے حوالے کرنے پر آمادہ نہ ہوا کیونکہ دکانداروں کا قرض ان پر چڑھا ہوا تھا ۔بالآخر مسلمانوں نے چندہ کرکے سلطان کا قرض ادا کیا اور ان کی میت کو شام روانہ کیا اور وہاں وہ سپرد خاک ہوئے۔

مزید پڑھیے