اقبال

علامہ اقبال بہترین شاعری کیسے کرلیتے تھے؟

  • سعید عباس سعید

جب علامہ اقبال کو حکیم الامت ، مفکر پاکستان یا مصور پاکستان کے القابات سے پکارا جائے تو بہت خوشی سے قبول کیا جاتا ہے لیکن جب ان کو ایک اعلیٰ پائے کے شاعر کے طور پر پیش کیا جائے تو اسے مانا تو جاتا ہے لیکن ساتھ ہی دبی سی زبان میں یہ ذکر کرنا ضروری گردانا جاتا ہے کہ "اقبال کی اصل عظمت ان کی فکر میں پنہاں ہے، شاعری کو انہوں نے محض ذریعہ اظہار بنایا" تو صاحب! انہوں نے شاعری کو ہی کیوں ذریعہ اظہار بنایا، نثر کیوں نہیں ؟ وہ بہترین شاعری کیسے کرلیتے تھے۔۔۔آئیے اس رزا سے پردہ اٹھاتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اقبال کی زندگی کے آخری لمحات اور کچھ خاص باتیں!

  • سعید عباس سعید

برصغیر کے مسلمانوں میں عقابی روح بیدار کرنے والا اور انہیں ستاروں سے آگے کے جہانوں کا پتہ بتانے والا داناۓ راز بستر علالت پر تھا. مرض میں رفتہ رفتہ اضافہ ہو رہا تھا۔ ان کے کمرے میں میاں محمد شفیع، ڈاکٹر عبدالقیوم اور راجہ حسن اختر رنجیدہ مغموم ان کی پل پل بگڑتی ہوئی حالت کو بے بسی سے دیکھ رہے تھے۔ ان اصحاب کے علاوہ اقبال کا باوفا خادم علی بخش بھی ان کی خدمت میں موجود تھا۔ لگ بھگ رات کے 2 بجے ہوں گے جب اقبال کے صاحبزادے جاوید اقبال کمرے میں داخل ہوئے۔ اقبال نے نحیف سی آواز میں پوچھا " کون ہے؟ "

مزید پڑھیے

اقبال نے طائر لاہوتی کو کس رزق سے باز رہنے کی تلقین کی؟

  • سید شہریار کاظمی
اقبال کا شاہین

اقبال کے نزدیک بلند پروازی کا مطلب انسان کا عظیم ہونا ہے۔ اقبال کی نظر میں عظمت انسانی یہ ہے کہ انسان خود شناس ہو، اسے عرفان ذات حاصل ہو، اور وہ اپنی توانائیوں کو مثبت کاموں میں خرچ کرتے ہوئے ذاتی اور قومی فلاح کا ضامن بنے۔ جبکہ تکبر، کینہ اور طمع انسان کی شخصی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ انسان دنیا اور دوسرے انسانوں میں گم ہوکر، عرفان ذات حاصل کرنے سے محروم ہوجاتا ہے۔ پس انسان کی پرواز میں کوتاہی انہی  جذبات سے پیدا ہوتی ہے۔ یہی جذبات جب ایک معاشرے کا حصہ بن جائیں زوال مقدر بن جاتا ہے

مزید پڑھیے