قبائل

سابقہ فاٹا: دہشت گردوں کا مسکن یا مصائب میں گھرے محب وطن لوگوں کاعلاقہ؟

  • فرقان احمد
سابقہ فاٹا

پچیسویں آئینی ترمیم سے قبل فاٹا کا قبائلی علاقہ براہ راست ریاست پاکستان کے اندر نہیں آتا تھا بلکہ انیس سو ایک کے فرنٹیر ریگولیٹری ایکٹ کے تحت کنٹرول کیا جاتا تھا۔  اس کے مطابق حکومت وقت پولیٹیکل ایجنٹ کے ذریعے انتظامی امور یعنی سڑکیں بنانا، تعلیم و صحت کی سہولیات میسر کرنا وغیرہ تو سر انجام دے سکتی تھی لیکن قبائل کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی تھی۔ لیکن اب یہ باقاعدہ طور پر صوبہ خیبر پختون خوا  کا حصہ بن چکا ہے۔

مزید پڑھیے