شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں قاسم یعقوب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں ہم تو ایسے رہتے ہیں جیسے کبھی مرنا نہیں پار کرنا ہے مجھے دریائے جبر وقت کو کام ایسا ہے کہ جلدی میں اسے کرنا نہیں