شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں

شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں
ہم تو ایسے رہتے ہیں جیسے کبھی مرنا نہیں


پار کرنا ہے مجھے دریائے جبر وقت کو
کام ایسا ہے کہ جلدی میں اسے کرنا نہیں