سب لطف ہے خاک زندگی کا نسیم بھرتپوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سب لطف ہے خاک زندگی کا ہو خانہ خراب عاشقی کا ہر وقت کی ضد بری ہے دیکھو کہنا بھی کیا کرو کسی کا یوں داد وہ دیتے ہیں وفا کی یہ کام نہیں ہے آدمی کا دل کش نہ ہوں کیوں نسیمؔ کے شعر شاگرد ہے داغؔ دہلوی کا