ساتھ تیرا مرا گھر ہو تو مزہ آ جائے

ساتھ تیرا مرا گھر ہو تو مزہ آ جائے
پھر وہاں باغ و شجر ہو تو مزہ آ جائے


نوکری کے لئے پھرتے ہیں ہزاروں در در
ہاتھ میں کوئی ہنر ہو تو مزہ آ جائے


تم رکھو سب پہ نظر میرے سوا کیوں ساقی
صرف مجھ پر ہی نظر ہو تو مزہ آ جائے


تجھ کو آتا ہے نظر بس مری شہرت کا خیال
سوز دل کی بھی خبر ہو تو مزہ آ جائے