ساقیا ہے یہ جام کا عالم نواب سلیمان شکوہ 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ساقیا ہے یہ جام کا عالم جیسے ماہ تمام کا عالم کبک رفتار اپنی بھول گئے دیکھو اس کے خرام کا عالم اب خدا پھر ہمیں نہ دکھلائے شب ہجراں کی شام کا عالم تجھ پہ ہے ان دنوں میں نام خدا کچھ عجب دھوم دھام کا عالم