قومی زبان

بنت بہادر شاہ

یہ ایک بے چاری درویشنی کی سچی کہانی ہے، جوزمانہ کی گردش سے ان پر گذری۔ ان کا نام کلثوم زمانی بیگم تھا۔ یہ دہلی کے آخری مغل بادشاہ ابو ظفر بہادر شاہ کی لاڈلی بیٹی تھیں۔ چند سال ہوئے ان کا انتقال ہوگیا۔ میں نے بارہا شہزادی صاحبہ سے خود ان کی زبانی ان کے حالات سنے ہیں کیونکہ ان کو ...

مزید پڑھیے

یتیم شہزادہ کی ٹھوکریں

ماہ عالم ایک شہزادے کا نام تھا، جو شاہ عالم بادشاہ دلی کے نواسوں میں تھا اور غدر میں اس کی عمر گیارہ برس کی تھی۔ شہزادہ ماہ عالم کے باپ مرزا نوروز حیدر دیگر خاندان شاہی کی طرح بہادر شاہ کی سرکار سے سو روپے ماہوار تنخواہ پاتے تھے۔ مگر ان کی والدہ کے پاس قدیم زمانہ کا بہت سا ...

مزید پڑھیے

یتیم شہزادہ کی عید

اسی ۱۳۳۲ ہجری کی عید الفطر کا ذکر ہے۔ دہلی میں ۲۹ کا چاند نظر نہ آیا۔ درزی خوش تھے کہ ان کو ایک دن کام کرنے کی مہلت مل گئی۔ جوتے والوں کو بھی خوشی تھی کہ ایک روز کی بکری بڑھ گئی۔ مگر مسلمانوں کے ایک غریب محلہ میں تیموریہ خاندان کا ایک گھرانہ اس دن بہت غمگین تھا۔ یہ لوگ عصر سے پہلے ...

مزید پڑھیے

دیوان غالب اور اردو غزل

(اس مضمون کے کچھ ابتدائی پیرے آل انڈیا ریڈیو دہلی سے نیشنل پروگرام کے تحت ۴ فروری ۶۰ء کو نشر کئے جا چکے ہیں)میر کے بعد اور اقبال سے پہلے غالب ہی ایک ایسی شخصیت ہے جس کو عہد آفریں کہا جا سکتا ہے۔ وہ میر اور اقبال دونوں سے زیادہ قوی اور مؤثر شخصیت رکھتا تھا۔ اردو شاعری کی آنے ...

مزید پڑھیے

ادب اور ترقی

شاعر کی نوا ہوکہ مغنی کا نفس جس سے چمن افسردہ ہو وہ باد سحر کیا اقبال کوئی نو دس سال کا عرصہ ہوا، طبیعیات کے ایک مشہور ماہر نے مادی دنیا کے متعلق ہمارے خیالات اور رجحانات میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں ان کو مجملاً یوں بیان کیا تھا، ’’جن چیزوں کو پہلے ہم اشیاء سمجھتے تھے۔ اب ان کو ...

مزید پڑھیے

مصحفی اور ان کی شاعری

اردو شاعری کی تاریخ میں مصحفیؔ کی ذات کئی اعتبار سے اہم اور قابلِ لحاظ ہے اور وہ ایک ایسی حیثیت کے مالک ہیں جس کے اندر ہم کو ایک عجیب تناقص اور ایک غیر معمولی تضاد نطر آتا ہے۔ ان کی شاعری ہمارے اندر ایک تصادم کا احساس پیدا کرتی ہے۔ یہ تصادم مزاج اور ماحول کا تصادم ہے۔ مصحفیؔ ...

مزید پڑھیے

ادب اور مقصد

حضرات! جس وقت آپ لوگوں نے اس انجمن کے صدر کے لئے میرا نام تجویز کیا تو پہلی بے اختیار تحریک تو میرے اندر یہ پیدا ہوئی کہ میں اپنا نام واپس لے لوں اور اپنی جگہ کسی ایسے شخص کا نام تجویز کروں جو تن و توش اور ہوش و گوش میں مجھ سے بہتر ہو اور ایسوں کی ہمارے درمیان کمی نہیں تھی۔ لیکن ...

مزید پڑھیے

تخلیق و تنقید

تنقید کیا ہے یا وہ کون سا مرکزی لازمی عنصر ہے جس کے بغیر تنقید تنقید نہیں ہو سکتی۔ اب سے ایک دو نسل پہلے یہ سوال کبھی اٹھایا نہیں گیا۔ اس لئے کہ اب تک فنکار اور نقاد کے درمیان کوئی محسوس فرق نہیں تھا۔ دونوں کا تصور ایک ساتھ ذہن میں آتا تھا۔ تخلیق اور تنقید دونوں کو ایک ہی قوت کے ...

مزید پڑھیے

میں کیوں لکھتا ہوں؟

غریبم و تو زبان دان من نہ غالب بہ بند پرسش حالم نمی تواں افتاد ’’میں کیوں لکھتا ہوں؟‘‘ ’’سویرا‘‘ نے یہ سوال چھیڑا ہے اور اب تک کئی لکھنے والے اپنے لکھنے کی الٹی سیدھی تاویلیں کر چکے ہیں اوران میں کافی تعداد ایسوں کی ہے جنہوں نے بات کا بتنگڑ نہ سہی تو زیب داستاں کے لئے بہت ...

مزید پڑھیے

نظم سے نثر تک

جو سوال میں آپ لوگوں کے سامنے پیش کر رہا ہوں، اس پر کم و بیش ایک چوتھائی صدی سے غور کر رہا ہوں۔ یہ وہ زمانہ تھا جبکہ پہلی بار ایک ذمہ دار شخص نے یہ آواز بلند کی تھی کہ غزل شاعری کی ایک ’’نیم وحشی‘‘ صنف ہے، جوآج تک رہ رہ کر گونج رہی ہے۔ حالی جو آزاد کے ساتھ جدید اردو نظم کے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6182 سے 6203