پھول لٹاتے بچے

ہنستے بچے گاتے بچے
جیون جوت جگاتے بچے
لاکھوں سوانگ رچاتے بچے
گھر بھر کو بہلاتے بچے
امی کو سمجھاتے بچے
ڈیڈی سے اتراتے بچے
اپنے بھولے پن سے سب کی
بگڑی بات بناتے بچے
گھر سے پڑھنے پڑھ کے گھر کو
آتے بچے جاتے بچے
جیون کی سنسان ڈگر پر
لاکھوں پھول لٹاتے بچے
ایک خوشی کی چنگاری سے
پل پل دیپ جلاتے بچے
پیار کی اس پیاسی دھرتی پر
امرت رس برساتے بچے
رات ہوئی تو بھول کے سب کچھ
سو گئے نیند کے ماتے بچے
سن کے کہانی دادی ماں سے
خوابوں میں اٹھلاتے بچے
سپنوں کی دیوی کے مہماں
دن بھر شور مچاتے بچے
صبح ہوئی تو پھر جاگ اٹھے
لہراتے اتراتے بچے
ننھے منے پیارے پیارے
میٹھے بول سناتے بچے
دیش کی شوبھا گھر کی زینت
دل میں راہ بناتے بچے
کل کی اک دولت ہیں شاکرؔ
آج کے ہنستے گاتے بچے