پہلی آواز

اتنا سناٹا کہ جیسے ہو سکوت صحرا
ایسی تاریکی کہ آنکھوں نے دہائی دی ہے
جانے زنداں سے ادھر کون سے منظر ہوں گے
مجھ کو دیوار ہی دیوار دکھائی دی ہے
دور اک فاختہ بولی ہے بہت دور کہیں
پہلی آواز محبت کی سنائی دی ہے