پارلے تٹ

رات کی پروا
سوکھے پتے
نیلے پیلے رتے
اک محتاط سی چاپ
کوئی طلسمی جاپ


چاروں اور میں لہریں لیتی
ایک پرانی خوشبو
رات ہوئی آنچل کی سیاہی
تن من نور کا پھول
حوض کی مرمر والی کگر
تاروں بھری کہانی
شیشہ شیشہ پانی
پانی میں دو عکس
لرزاں لرزاں رقص
دھیمے گیت فرشتوں والے
پاک سرشتوں والے


پارلے تٹ صندل کا جنگل
ناگنیا کا کنڈل
لہو کی بیتی باس
آدم قد کی گھاس
چند قدم پر
ایک بجھی تلوار
مٹی مٹی سی دھار
اور ذرا سا آگے
زنگ لگی اک ڈھال
بیتے سیکڑوں سال