نظم

رونق مکتب بتاؤ تو ذرا
چار حرفی لفظ ہے وہ کون سا
سر کو اس کے کاٹ ڈالیں ہم اگر
ظلم کے معنی ہے دیتا سربسر
تیسرا گر حرف اس کا دیں گرا
اس کے معنی ہوں طریقہ قاعدہ
مانتے ہیں اس کو سب پیر و جواں
زور و طاقت میں ہے وہ اک پہلواں
دیکھ لو تم آپ میں نے کہہ دیا
چار شعروں کے ہے سر ہی میں چھپا