نثری نظم
شاعری جھنکار نہیں جو تال پر ناچتی رہے
گیا وقت
جب خواجہ سرا ٹوٹی کمان ہوتے تھے
اور موت پر تالیاں پیٹا کرتے تھے
پازیب پہن کر میدان میں نہیں بھاگ سکتے
یہ کہیں بھی ساتھ چھوڑ سکتی ہے
غار میں چنی چنائی جگہ ہے
دار ہے با مشقت قیدی ہے
لیکن نظم میں نہ غار ہے
نہ دار ہے نہ مشقت ہے
پھر بھی ایک قید ہے
جب ہم زمینوں کو پڑھنے نکلتے ہیں
تو چرند پرند کی ضرورت نہیں رہتی
انسان کی پہلی آنول نال اذیت ہے
کھیل تو کھلنڈرا ہی رہتا ہے