نائی کی حجامت
کوئی حجام کی دوکاں پہ آیا
اور اک بچے کو اپنے ساتھ لایا
کہا جلدی سے میرا شیو کر دو
پھر اس بچے کے سر سے بال کاٹو
یقیں ہے دس منٹ سے پہلے لوٹوں
میں کیفے ٹیریا میں چائے پی لوں
وہاں اک دوست میرا منتظر ہے
بلایا چائے پر آج اس نے پھر ہے
وہ فوراً چل دیا داڑھی منڈا کر
اسی کرسی پہ لڑکے کو بٹھا کر
وہ جب کچھ دیر تک واپس نہ آیا
دیا نائی نے بچے کو دلاسا
نہ رونا ابا جان آتے ہی ہوں گے
کہ جانا ہے مکان آتے ہی ہوں گے
یہ سن کر اس نے جیبوں کو ٹٹولا
چنے اور کشمشیں کچھ کھا کے بولا
ہم ان کے واسطے رونے لگے کیوں
ہمارے باپ وہ ہونے لگے کیوں
تمہارے بھائی یا بہنوئی ہیں پھر
کہا حجام نے ہیں کون آخر
نہیں رشتہ تو وہ لاتے تمہیں کیوں
چچا ہوں گے نہیں تو ہوں گے ماموں
وہ بولا ہم گلی میں کھیلتے تھے
بلا کر وہ ہمیں لائے یہ کہہ کے
تمہارے بال کتنے بڑھ گئے ہیں
یہ کالر ہے نا اس پر چڑھ گئے ہیں
کٹنگ اچھی کرا دوں گا تمہاری
خلیفہ ہیں مرے بچپن کے ساتھی
یہ سارے بے تکے چھٹ جائیں گے بال
یہاں پر مفت میں کٹ جائیں گے بال
کہا نائی نے اچھا یک نہ دو شد
بس اب اڑ جاؤ تم بھی بیٹے حد حد