مدت کے بعد سوچ میں غلطاں ہوا تو کیا
مدت کے بعد سوچ میں غلطاں ہوا تو کیا
اپنے کیے پہ آپ ہی حیراں ہوا تو کیا
اک پاس رسم تھا جسے ہم نے نبھا دیا
اب وہ کیے پہ اپنے پشیماں ہوا تو کیا
یہ سب ادائیں حسن کی ہیں عشق کے لیے
کتنا ہی پر فسوں رخ خوباں ہوا تو کیا
یہ حسن سنگ بھی بت زیبا کے دم سے ہے
نیلم ہوا تو کیا کوئی مرجاں ہوا تو کیا
کچھ اور بھی حسین ہے خوابوں کی دھند میں
ظاہر ہوا تو کیا کوئی پنہاں ہوا تو کیا
حسرت ہے شہر یار میں مرنا نصیب ہو
جگ مگ ہوا تو کیا ہوا ویراں ہوا تو کیا