میں ٹیچر کیوں ہوں

کبھی کبھی یہ سوچتی ہوں
آخر میں ٹیچر کیوں ہوں
کچھ اور نہ کر سکی
کیا اس لیے میں ٹیچر ہوں
جواب یہی بس آتا ہے
سب کچھ کر سکتی ہوں
شاید اسی لیے میں ٹیچر ہوں
ننھے منے بچوں میں
میں اپنا بچپن دیکھتی ہوں
کسی میں سر سیدؔ
کسی میں کلامؔ دیکھتی ہوں
کبھی کبھی یہ سوچتی ہوں
کہ مجھے صرف کتابوں کے
نصاب ہی پڑھانے ہیں
یا کہ ان کے ذہن کی کوری تختی پر
کچھ اور لکھنا ہے
بچے تو کچی مٹی کے لوندے ہیں
انہیں مجھے ہی سنوارنا سجانا ہے
اور انسانیت کے سانچے میں ڈھال کر
ایک بہتر انسان بنانا ہے
اگر میں یہ سب کچھ کر سکی تو
کامیاب ہے میرا مقصد
میرا کام سے محبت
خدا کی خاص رحمت
کبھی کبھی سوچتی ہوں
مجھے ہی تو بنانی ہے
ان نونہالوں کی شخصیت
جو آج کمزور پودے ہیں
کل سایہ دار درخت ہوں گے
یہی قوم و ملت کے بخت ہوں گے
شاید اسی لیے میں ٹیچر ہوں