لہو فقیروں کا سوز یقیں سے تھا جب گرم

لہو فقیروں کا سوز یقیں سے تھا جب گرم
وہ نوچتے تھے گریبان بادشاہوں کے
رہی نہ سینے میں جس دم حرارت ایماں
سمٹ کے رہ گئے گوشوں میں خانقاہوں کے