لا اے ساقی تیری جے ہو

لا اے ساقی تیری جے ہو
کوئی بھی پینے کی شے ہو


گلشن میں صیاد کے ہاتھوں
جو انجام بھی ہوتا ہے ہو


ہم آخر کیوں ہمت ہاریں
ہو ناکامی پے در پے ہو


لاکھوں ہیں ہم سب بے چارے
اے شہزادو تم سب کے ہو


میں دنیا پر طنز کروں گا
دنیا کیوں میرے درپئے ہو


ہم اس کے پابند نہیں ہیں
ساقی ہو مینا ہو مے ہو


شادؔ مجھے یہ دھن رہتی ہے
اپنا نغمہ اپنی لے ہو