کیا تیرے خیال نے بھی چھیڑا ہے ستار

کیا تیرے خیال نے بھی چھیڑا ہے ستار
سینے میں اڑ رہے ہیں نغموں کے شرار
دھیان آتے ہی صاف بجنے لگتے ہیں کان
ہے یاد تیری وہ کھنک وہ جھنکار