کچھ ایسا ہے جو ابھی کھویا نہیں ہے

نا جانے کیا ہے
مگر اس کے کھو جانے کا احساس اس قدر گہرا ہے
شاید وہ ابھی ملا بھی نہیں ہے
کچھ بہت اپنا جو میرا نہیں ہے
مگر اس کے کھو جانے کا احساس اس قدر گہرا ہے
احساس جو مسکراتے ہوئے آنکھوں میں آنسو لے آئے
اور سرشاری کے لمحوں میں گہری اداسی کا رنگ بھر جائے
وعدہ کیا تھا پیار سدا ہم اک دوجے سے کرتے رہیں گے
پر جانتے ہیں ہم کہ اک دن ہم نہیں رہیں گے
روک سکیں گے نہ رک سکیں گے
حقیقت یہی دنیا کی ہے
پھر بھی دل کیوں غمگیں ہے
کچھ ایسا ہے جو ابھی کھویا نہیں ہے