خالی لمحوں کی نظم

نہ منزل کا تعین نہ راستوں کا پتا
سلگتی دھوپ تپتے پتھروں کے سینے پر
کبھی ملا نہ ملے گا کسی کا نقش پا


اسیر سیل گماں ہے عروس عمر رواں
لباس تنگ لہو رنگ
موج خوں پیاسی
صدا بہ صحرا ہیں چیخیں دریدہ جسم زمیں
تمام دل زدہ چہرے بجھی بجھی نظریں
تمام بکھرے ارادے دھواں دھواں یادیں
قرآن و دید کا سایہ لہو کی گردش پر
پشیماں دشمن آدم خود اپنی سازش پر
ہوا میں آگ میں پانی میں ٹوٹتے رشتے
شکستہ قصر محبت اداس نسلوں کا
شکستہ سانس کی ابتر سی کوشش پیہم
وجود ڈھونڈنے کی حادثوں کے صحرا میں
وجود ڈھونڈنے کی فیصلوں کی وادی میں
شکستہ سانس کی سعیٔ گراں گراں مایہ
اک اضطراب تجسس فسردگی الجھن
خیال و خواب کی لذت حقیقتوں کی چبھن
شکستہ سانس کی سعیٔ گراں کا سرمایہ


نہ منزلوں کا تعین نہ راستوں کا پتا
سلگتی دھوپ تپتے پتھروں کے سینے پر
کبھی ملا نہ ملے گا کسی کا نقش پا