کون بتوں سے رشتہ جوڑے
کون بتوں سے رشتہ جوڑے
نام بڑے اور درشن تھوڑے
اس پر یہ بھرپور جوانی
بانہیں بھر لے اور نہ چھوڑے
جوبن کو یہ عقل کہاں ہے
چادر اتنے پاؤں سکوڑے
چھلکے ساگر آنکھ نشیلی
نرگس میں انگور نچوڑے
حال سے مستقبل بنتا ہے
پھوٹ بہیں گے پکے پھوڑے
پیٹھ نہ دے آزادہ روی کو
سینے پر کھا زخم بھگوڑے
شادؔ نئے حالات میں ہوں میں
مجھ کو کیا مضمون کے توڑے