کریں کہہ دو منہ بند غنچے سب اپنا

کریں کہہ دو منہ بند غنچے سب اپنا
میں لکھتی معما ہوں اس کے وہاں کا


جسے لوگ کہتے ہیں خورشید رخشاں
شرارہ ہے اک میرے سوز نہاں کا


مری آہ کی کار فرمائیاں ہیں
پتہ لا مکاں تک نہیں آسماں کا