کبھی مشکل میں جو پڑ جائے ضرورت محسن

کبھی مشکل میں جو پڑ جائے ضرورت محسن
مجھے مل پائے گی کیا تیری حمایت محسن


ساتھ دیتا ہے شب غم میں کہاں سایہ بھی
کیا نبھائے گی وفا تیری محبت محسن


وعدہ کر لینا ہے آسان نبھانا مشکل
سخت ہوتی ہے بہت راہ مروت محسن


راستہ صاف ہو سایہ ہو ہوا ٹھنڈی ہو
ہم سفر ایسے میں کرتے ہیں عنایت محسن


زیر پا آگ ہو کانٹے ہوں نہ سایہ نہ ہوا
ایسے عالم میں تو مشکل ہے رفاقت محسن


وقت کے ساتھ کھلا کرتا ہے یادوں کا بھرم
کہاں خوش فہم ہے اسریٰؔ کی طبیعت محسن