کام یہی ہے شام سویرے

کام یہی ہے شام سویرے
تیری گلی کے سو سو پھیرے


سامنے وہ ہیں زلف بکھیرے
کتنے حسیں ہیں آج اندھیرے


ہم تو ہیں تیرے پوجنے والے
پاؤں نہ پڑوا تیرے میرے


دل کو چرایا خیر چرایا
آنکھ چرا کر جا نہ لٹیرے