کام یہی ہے شام سویرے کیف بھوپالی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کام یہی ہے شام سویرے تیری گلی کے سو سو پھیرے سامنے وہ ہیں زلف بکھیرے کتنے حسیں ہیں آج اندھیرے ہم تو ہیں تیرے پوجنے والے پاؤں نہ پڑوا تیرے میرے دل کو چرایا خیر چرایا آنکھ چرا کر جا نہ لٹیرے