جوں ہی بام و در جاگے فاروق نازکی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جوں ہی بام و در جاگے بستیوں میں گھر جاگے انجم و قمر جاگے آسمان پر جاگے آپ ہی کے پہلو میں رات رات بھر جاگے ایسا زلزلہ آیا نیند سے شجر جاگے رت جگے سے ڈرتے ہیں نازکیؔ مگر جاگے