جوں ہی بام و در جاگے

جوں ہی بام و در جاگے
بستیوں میں گھر جاگے


انجم و قمر جاگے
آسمان پر جاگے


آپ ہی کے پہلو میں
رات رات بھر جاگے


ایسا زلزلہ آیا
نیند سے شجر جاگے


رت جگے سے ڈرتے ہیں
نازکیؔ مگر جاگے