انتباہ

اس رات لمس ماہ سے
اک بیج میرے خون میں
بیدار ہو گیا
رگ رگ میں برگ و شاخ
تناور شجر بنا


ویرانۂ تپاں سے گزرتی ہے جب ہوا
نوکیلے نیلے پتوں سے ٹپ ٹپ
دمکتے زہر کی بوندیں
ٹپکتی ہیں
حذر کرو