اک کھلونے کی طرح

اک کھلونے کی طرح
چاہتوں کی بیڑی کے زور پر
روتے بابا لوگوں کو
منایا تھا ہنسایا تھا
کل وہ جن کو ہم نے اپنے پیروں سے چلایا تھا
ہاتھوں سے اٹھایا تھا
آنکھوں سے دکھایا تھا


آج ان کی انگلیاں پکڑ کے چل رہے ہیں ہم