عبادت کے وقت میں حصہ

عبادت میں
خدا کے وقت میں حصے کی خواہش
نہ جانے کیوں سبھی یادوں میں ہوتی ہے
کھڑا رہتا ہوں میں بس ہاتھ باندھے اک کنارے سے
مگر وہ قافلہ یادوں کا جیسے ختم ہونے میں نہیں آتا
کہاں سجدہ کروں میں؟
بھول جاتا ہوں کہ رکعت کون سی ہے
مصیبت ہے
گوارا ہی نہیں ان کو مرا مسجد میں آنا
مرا جنت میں جانا
ذرا سی دیر کی تو بات تھی
دو فرض پڑھنے تھے
اور اس کے بعد میں خالی ہی خالی تھا
مگر ان حاسدوں کو کون سمجھائے
کہیں یہ آج بھی شاید
مجھے کھونے سے ڈرتی ہیں
عبادت سے خدا کی
یہ جلن محسوس کرتی ہیں
انہیں سمجھائے کوئی