ہندوستانی لڑکوں کا ترانہ

ہم سے ہی پھولوں کی پھبن ہے
ہم سے ہی شاداب چمن ہے
جوش و خروش گنگ و جمن ہے
شان وطن ہے حسن وطن ہے
ہم کیا ہیں تقدیر وطن ہیں
مصروف تعمیر وطن ہیں
عظمت ماضی رفعت فردا
رونق محفل زینت دنیا
شام کا منظر صبح کا جلوا
گلشن گلشن صحرا صحرا
گل یہ کھلے ہیں فکر و نظر کے
سینچا ہے ہم نے خون جگر سے
مسجد مندر دیر کلیسا
تاج محل ایلورا اجنتا
جنتر منتر قطب منارہ
کبھی اندھیرا کبھی اجالا
ہم سے ہی تاریخ وطن ہے
باقی ہر اک نقش کہن ہے
جوش عمل ہے دل میں ہمارے
سرد فضا میں ہم ہیں شرارے
توڑ کے لائیں چرخ سے تارے
روکیں طوفاں موڑ دیں دھارے
ہو ہو کر بلوان بڑھیں گے
جگ میں ہم پروان چڑھیں گے
سخت مراحل راہ میں آئیں
لاکھ حوادث آنکھ دکھائیں
حائل اگر ہوں تند ہوائیں
وہ بھی ہم سے منہ کی کھائیں
آندھی بن کر تیز چلیں گے
اور منزل پر جا کے رہیں گے