ہجر کا موسم جھیلی ہو

ہجر کا موسم جھیلی ہو
ایسی ایک سہیلی ہو


تیرے قرب کی خوشبو ہو
چمپا ہو نہ چنبیلی ہو


ایسا کون سا دریا ہے
جس نے پیاس نہ جھیلی ہو


ہر اک راہ پہ ساتھ چلے
ایسا الھڑ بیلی ہو


اس کی ہر اک بات ہے یوں
جیسے کوئی پہیلی ہو