ہر گھڑی سانس ماجرا کیا ہے

ہر گھڑی سانس ماجرا کیا ہے
زیست سے میرا رابطہ کیا ہے


قید ہیں خواب اک پرندے کے
پنجرے کی سمت دیکھتا کیا ہے


تتلیاں پھول یا پری چہرے
خواب میں کوئی دیکھتا کیا ہے


مدتیں ہو گئیں صدا آئے
اے کھنڈر تجھ میں گونجتا کیا ہے


جب دھڑکتی نہیں ہیں دیواریں
تو مکانوں میں ٹوٹتا کیا ہے