ہر آئینے سے میرا دل پوچھتا ہے
ہر آئینے سے میرا دل پوچھتا ہے
یہ سالکؔ وہی ہے تو پہچانتا ہے
وہ سچ لائے جتنے وہ سب جھوٹ نکلے
مجھے جھوٹا کہتے ہیں وہ انتہا ہے
خدا آزمائے صنم آزمائے
صنم جانتے ہیں خدا جانتا ہے
بہت سونی سونی ہیں لیلیٰ کی راہیں
کہ مجنوں کا دل بے صدا ہو گیا ہے
یہ مانا کہ سب ہیں رواں سوئے منزل
جسے دیکھو وہ قافلے سے جدا ہے
میں توبہ زدہ ہوں مجھے یہ بتاؤ
مرے بعد میخانے کا حال کیا ہے