ہماری سانسیں ملی ہیں گن کے

ہماری سانسیں ملی ہیں گن کے
نہ جانے کتنے بجے ہیں دن کے


تم اپنی آنکھوں کا دھیان رکھنا
ہوا میں اڑنے لگے ہیں تنکے


دیے رعونت سے جل رہے تھے
ہوا نے پوچھے مزاج ان کے


وہ رات آنکھوں میں کاٹتے ہیں
گلاب زخمی ہوئے ہیں جن کے


گری ہے آغوش رائگاں میں
تمہارے ہاتھوں سے رات چھن کے