گیان

میں کہ صبح ازل
جستجوئے بشر میں چلا تھا
جستجوئے بشر میں چلا تھا
آج تک رات دن صرف چلتا رہا


اب جو پہنچا ہوں اس دشت میں
تو یہ بوسیدہ قبروں کے مٹتے خطوط
مجھ سے کہتے ہیں
آگے
ان فصیلوں سے
کچھ ہی پرے
ایک بستی بھی آباد ہے