گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی

گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی
ہنسنا اور ہنسانا بھی


اپنے لیے ہی مشکل ہے
عزت سے جی پانا بھی


بھرنا جام کو اشکوں سے
پھر اس کو پی جانا بھی


پاس مرے آ جاؤ تو
آ کے پھر نا جانا بھی


جس پہ اتنے شعر کہے
اس پہ اک افسانا بھی